تمہاری دید میں ہے وہ اثر یا غوث صمدانی
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
تمہاری دید میں ہے وہ اثر یا غوث صمدانی
نظر پر ناز کرتی ہے نظر یا غوث صمدانی
پھریں گے پھرنے والے در بدر یا غوث صمدانی
تمہارے در پہ ہے میری نظر یا غوث صمدانی
تمہارے در کا بندہ ہوں تمہیں سے مجھ کو لینا ہے
تمہارا ہو کے میں جاؤں کدھر یا غوث صمدانی
سر سودا زدہ میرا سلامت تم سلامت ہو
نہ چھوٹے گا تمہارا سنگ در یا غوث صمدانی
یہ کیسی بندگی ہے کیا تماشا ہے خدا جانے
خدائی کی نظر ہے آپ پر یا غوث صمدانی
ہزاروں دن فدا اس رات پر جس رات آپ آئیں
قیامت تک نہ ہو اس کی سحر یا غوث صمدانی
تمہارے دیکھنے کا حق ادا ہو جن نگاہوں سے
کہاں میں اور کہاں ایسی نظریہ غوث صمدانی
مریدی لا تخف کہہ کر ہمیں بے فکر کر ڈالا
ہماری جان قرباں آپ پر یا غوث صمدانی
کھلا ہے جامۂ محبوبیت کچھ اس طرح تم پر
تمہیں پر پڑتی ہے سب کی نظر یا غوث صمدانی
مصیبت ہو کہ راحت ہو مزے نسبت کے لیتا ہوں
تمہارے در پہ رہتا ہے یہ سر یا غوث صمدانی
تمہارے دامن اقدس سے دامن باندھ بیٹھا ہوں
دو عالم میں مجھے اب کس کا ڈر یا غوث صمدانی
کمال حسن کا صدقہ ہماری لاج رکھ لینا
ادھر بھی اک عنایت کی نظر یا غوث صمدانی
تمہارا نام لے کر زندگی ہم نے گزاری ہے
مریں گے بھی تمہارے نام پر یا غوث صمدانی
نہ بھولو اپنے کاملؔ کو کہ تم پر جان دیتا ہے
یہ دیوانہ رہا ہے عمر بھر یا غوث صمدانی
- کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 189)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.