پھر دل میں مرے آئی یاد شہ_جیلانیؔ
دلچسپ معلومات
منقبت درشان شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد۔عراق)
پھر دل میں مرے آئی یاد شہ جیلانیؔ
پھرنے لگی آنکھوں میں وہ صورت نورانی
مقصود مریداں ہو اے مرشد لا ثانی
تم قبلۂ دینی ہو تم کعبۂ ایمانی
حسنین کے صدقے میں اب میری خبر لیجئے
مدت سے ہوں اے مولیٰ میں وقف پریشانی
اے دست کرم ہی کچھ کھولے تو گرہ کھولے
آسانی میں مشکل ہے مشکل میں ہے آسانی
شاہوں سے بھی اچھا ہوں کیا جانے کیا کیا ہوں
ہاتھ آئی ہے قسمت سے در کی ترے دربانی
سوتے ہیں پڑے سکھ سے آزاد ہیں ہر دکھ سے
بندوں کو ترے مولیٰ غم ہے نہ پریشانی
بیدمؔ ہی نہیں اے جاں تنہا تیرا سودائی
عالم ترا شیدا ہے دنیا تری دیوانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.