دردِ نہاں جو دل میں ہے ہجر نبی کا ہے
دردِ نہاں جو دل میں ہے ہجر نبی کا ہے
درماں نصیب خیر سے حبِ نبی کا ہے
اللہ بھیجتا ہے درود ان کے نام پر
واللہ مرتبہ یہ ہمارے نبی کا ہے
تخلیق کائنات ہوئی جن کے واسطے
’’بے شک خدا کے بعد سہارا انہی کا ہے‘‘
اقصیٰ میں جمع سارے پیمبر بتا چکے
کام اپنا شاہِ دیں کی فقط پیروی کا ہے
تصدیق کرتا سید عالم کے اوج کی
اعزاز یہ تو حضرتِ صدیق ہی کا ہے
حضرت عمر نے خط لکھا دریا اتر گیا
یہ اختیار آپ کے ایک امتی کا ہے
پڑتا نہ تھا زمین پہ سایہ حضور کا
یہ اعتقاد حضرت عثمان غنی کا ہے
آرام مصطفیٰ پہ نماز اپنی وارنا
یہ معتبر عمل ہے جو حضرت علی کا ہے
طیبہ میں پھر ترابؔ پڑھے نعت آپ کی
مقصد نہ دوسرا کوئی اس زندگی کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.