ہند والے انہیں مکی مدنی کہتے ہیں
خلد والے انہیں سر و چمنی کہتے ہیں
ایک اشارے میں کیا چاند کا دل دو ٹکڑے
عاشق اس آن کو برچھی کی انی کہتے ہیں
پوچھا حوروں نے حضور آپ کا دولت خانہ
ہنس کے بولے ہمیں مکی مدنی کہتے ہیں
منزلِ غم میں تھکا بیٹھا ہوں محبوب سے دور
اس مصیبت کو غریب الوطنی کہتے ہیں
عارضِ گل کے پسینے میں ہے گل کی خوشبو
اس کو بوئے صفتِ گل بدنی کہتے ہیں
ہاے الفت کہ وہ اللہ سے کس پہلو پر
میری امت کی نہ ہو دل شکنی کہتے ہیں
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 25)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.