سب توری نگریا جاتے ہیں، تم موری نگریا آ جاؤ
دلچسپ معلومات
منقبت درشان خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
سب توری نگریا جاتے ہیں، تم موری نگریا آ جاؤ
یہ ریت پریت کی تم سب کو، دکھلا دو سنوریا آ جاؤ
من تڑپت ہے جیا ترست ہے، موری اکھیاں نیر بہاوت ہے
کیا حال مورا ہے تمرے بنا، لینے کو کھبریا آ جاؤ
سکھ چین ملے اس داسی کو، وے ہند کے راجا درشن دو
اک بار سہی خواجہ پیارے دیکھوں کی صورتیا آ جاؤ
تم آؤ تو تن من میں اپنا، تم پر سے نچھاور کر دوں گی
اس آس میں توری راہوں کو، تکتی ہے نجریا آجاؤ
اب لاج موری تم رکھ لیجو، موہے اپنی سہاگن کر لیجیو!
میں اوڑے چندیا بیٹھی ہوں، تم باندھے پگڑیا آ جاؤ
میں ناچوں گی پیا سنگ تورے تا تھیا، تھیا تا تا تھیا!
جل جل کے مرے اب سوتنیاں، آجاؤ سنوریا آ جاؤ
میلی ہے چندریا سلمیٰؔ کی، خالی ہے گگریا سلمیٰؔ کی
رنگنے کو چندریا آجاؤ، پھرنے کو گگریا آجاؤ!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.