غل ہے افلاک پہ معراج کا ساماں دیکھو
غل ہے افلاک پہ معراج کا ساماں دیکھو
آج آتے ہیں یہاں شاہِ رسولاں دیکھو
عرش سے فرش تلک ہے جو ہجومِ ملکوت
پائے بوسی کے لئے آئے ہیں غلماں دیکھو
اب کوئی دم میں یہاں لاتے ہیں تشریف حضور
نورِ حق سے ہوئے تارے چمنستاں دیکھو
یہ ندا دیتے ہوئے پھرتے ہیں جبرئیلِ امیں
دوڑو دوڑو یہ جلوس شہِ شاہاں دیکھو
پیشتر جا کے یہ جبرئیل نے آدم سے کہا
شانِ فرزند کو اے اشرفِ انساں دیکھو
بولے ادریس کہ تم پر تھی زلیخا شیدا
ان پہ عاشق ہے خدا یوسفِ کنعاں دیکھو
تم نے توریت میں احمد جو لکھا تھا دیکھا
یہ پیمبر ہیں وہی موسیٰ عمراں دیکھو
سن کے یہ مژدۂ جاں بخش کہا حوروں نے
آؤ آؤ کہ جمالِ شہ ذیشاں دیکھو
ہند میں غنچۂ دل رکھتے ہیں پژمردہ نداؔ
ہو شگفتہ جو مدینہ کا گلستاں دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.