میری آنکھوں میں مدینہ شکل_احمد دل میں ہے
میری آنکھوں میں مدینہ شکل احمد دل میں ہے
کیوں اسے ڈھونڈوں مری لیلیٰ اسی محمل میں ہے
حکم ربی کا تھا جلوہ صورت معشوق میں
ورنہ کیا رکھا ہوا اس مشت آب و گل میں ہے
قبر میں کیا پوچھتے ہو مجھ سے اے منکر نکیر
کیا نظر آتی نہیں صورت جو میرے دل میں ہے
ابروئے خم دار کا زخمی ہوا ہوں لے خبر
اے مسیحا جان باقی کچھ ترے بسمل میں ہے
دیکھ کر کہتے ہیں سب روئے محمدؐ مصطفیٰؐ
جس کو کہتے ہیں خدا وہ پردۂ حائل میں ہے
سیکڑوں زخمی کیے اور سیکڑوں کاٹے گلے
بانکپن باقی ادا اب کچھ مرے قاتل میں ہے
ذبح کرتے کرتے مجھ کو دست نازک جب تھکا
یوں کہا جھنجھلا کے میری جان کس مشکل میں ہے
قافلے والے سبھی ملک عدم جانے کو ہیں
کوئی پہنچا ہے تو کوئی پہلی ہی منزل میں ہے
یا الٰہی کس سے پوچھوں اس پر پوش کا پتہ
اس کا ناقہ ہے کہاں وہ کون سی منزل میں ہے
آج مقتل میں ہے مجمع جاں نثاروں کا منیرؔ
فیصلہ اب زندگی کا قبضۂ قاتل میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.