اپنا روضہ دکھا کملی والے مجھے
ترستی ہیں زیارت کے لیے ہر دم مری آنکھیں
رہا کرتی ہیں ہجر یار میں پر نم مری آنکھیں
ہند سے سوئے طیبہ بلا لے مجھے
تمنا ہے کہ چوموں روضۂ عالی کو آنکھوں سے
لگاؤں شوق سے ہر بار میں حالی کو آنکھوں سے
یہ تمنا ہے مولیٰ بلا لے مجھے
شہیدی کی طرح سے جان دے دوں روضہ پر
کہ دل بے تاب کے ارمان پورے ہوں روضہ پر
دے رہا ہے فلک ٹالے بالے مجھے
کمی باغ مدینہ کی ہوس کرتی نہیں آنکھیں
فزوں نالے نہ ہو کیوں کر مرے شور عنادل سے
یا مدینے بلا یا اٹھا لے مجھے
اپنا روضہ دکھلا کملی والے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.