مدد کن یا معین الدین چشتی
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
بھنور میں آ گئی ہے ناؤ میری
کنارے کی نہیں سدھ بدہ ذرا بھی
اندھیری رات ہے ہر سمت طاری
یہی کہتا ہوں میں ولیوں کے والی
بگر دابِ بلا افتادہ کشتی
مدد کن یا معین الدین چشتی
نہ ملاح غائب نا خدا ہے
نہ کشتی کا نہ لنگر کا پتہ ہے
جو ہے اس وقت وہ نا آشنا ہے
مرے خواجہ عجب وقت آ پڑا ہے
بگر دابِ بلا افتادہ کشتی
مدد کن یا معین الدین چشتیؒ
ہوئے بیگانے سب اپنے پرائے
کسے ہمدم کوئی اپنا بنائے
کسے داغِ جگر کوئی دکھائے
سنے گا کون اب تیرے سوائے
بگر دابِ بلا افتادہ کشتی
مدد کن یا معین الدین چشتی
نہیں ہے صبر جانِ مبتلا میں
مہِ امید ہے کالی گھٹا میں
اثر دے دے خدا میری دعا میں
کہ ہوں مصروف میں اس التجا میں
بگر دابِ بلا افتادہ کشتی
مدد کن یا معین الدین چشتی
دیار ہند کے والی تمہیں ہو
فقط در مانِ پامالی تمہیں ہو
ریاضِ ہند کے مالی تمہیں ہو
تمہیں ہوا خواجۂ عالی تمہیں ہو
بگر دابِ بلا افتادہ کشتی
مدد کن یا معین الدین چشتی
مرا ارمانِ دل برائے خواجہ
مرا دل اب نہ کچھ دکھ پائے خواجہ
مصیبت دور سب ہو جائے خواجہ
یہی میری دعا ہے ہائے خواجہ
بگر دابِ بلا افتادہ کشتی
مدد کن یا معین الدین چشتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.