مقابل_موسیٰ عمران میرے احمد کے کیا ٹھہرے
مقابل موسیٰ عمران میرے احمد کے کیا ٹھہرے
وہ تھے عاشق خدا کے اور یہ معشوق خدا ٹھہرے
کہیو شہرا دو عالم میں ہو حسن پاک کا ان کے
سینوں میں ہوئے ایسے کہ محبوب خدا ٹھہرے
بڑھا دی شان خالق نے بلایا عرش اعظم پر
رسولوں میں ہوئے ایسے کہ شاہ انبیا ٹھہرے
طواف کعبہ احمد ازل کے دن سے کرتا ہوں
کیوں افزوں میرا شاہوں سے اے دل مرتبہ ٹھہرے
تمہارے گیسو رخ کی صفت اس سے فزوں کیا ہو
ثنائے زلف جب واللیل رخ شمس الضحیٰ ٹھہرے
سب سلطان کا پایا زیر دیوار جو بیٹھا
کیوں سایہ تمہارے کا ظل ہما ٹھہرے
ازل کے دن سے رہتے مزار پاک کے شائق
ہمارا قافلہ طیبہ میں جا کر اے خدا ٹھہرے
گزرنا بحر عصیاں سے ہمیں کس طرح مشکل ہو
ہمارے ذوق کہنہ کے جب تم نا خدا ٹھہرے
خطر نار جہنم کا رہے اسلام کیا دل میں
محمدؐ سا نبی جب پیشوا ٹھہرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.