سنو تم غور سے یار یہی ہم نے بچاری ہے
دلچسپ معلومات
ریل کی رفتار کے تعلق سے لکھی گئی اک مشہور قوالی۔
سنو تم غور سے یار یہی ہم نے بچاری ہے
ہے جیسے ریل کا انجن یہی حالت ہماری ہے
ہو آؤ آب ماٹی آگ کا پتلا ہے آدم کا
خدا کے حکم سے اس کے بدن میں روح اوتاری ہے
چلے انجن سڑک پر لوہے کی یہ بے دھڑک دوڑے
لگائی اس کی خاطر سے یہ سب باغ و بھاری ہے
مسافر میں عدم کے سب وہاں اک روز جائیں گے
فرشتہ موت کا آیا تو پھر کیا انتظاری ہے
کرو جب دھیان چلنے کا دھواں دل سے نکلتا ہے
ہے نکلی آہ کی سیٹی نہایت بے قراری ہے
چلو جلدی بجی گھنٹی ٹکٹ لینا ہے بابو سے
اگر کچھ مال رکھتے ہو تو کیا عمدہ سواری ہے
چلے گو ہاتھ خالی بے ٹکٹ بیٹھے ہو گاڑی میں
خبر دے تار برقی ہر جگہ پر روبکاری ہے
مجھے ہے خوف اس پل کا کہ جو ہے پشت دوزخ پر
چلیں گے دوڑ کے کیوں کر گہنہ کا بوجھ بھاری ہے
بڑا بندہ خالق کا ہے توکل پہ اسے اشرفؔ
چلیں ڈاک گاڑی میں یہی مرضی ہماری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.