اے فلک بہرِ خدا لے چل مدینے کی طرف
اے فلک بہرِ خدا لے چل مدینے کی طرف
سجدے تا جاؤں سر کے بل مدینے کی طرف
جاتے ہیں بہر زیارت قافلے کے قافلے
اے دل بیتاب تو بھی چل مدینے کی طرف
ہے تمنا بن کے سودائی چلوں میں ہند سے
چھانتا جاؤں ہر اک جنگل مدینے کی طرف
حسرتیں آتی ہیں کیا کیا موسمِ برسات میں
جاتے ہیں اڑ اڑ کے جب بادل مدینے کی طرف
یہ فقیری بھیس ہے اک کملی والے کے لیے
بو چلا ہوں اوڑھ کے کمل مدینے کی طرف
قافلہ عمر وفاؔ کا جب چلے سوئے عدم
ہو الٰہی منزل اول مدینے کی طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.