Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں بندۂ_عاصی ہوں خطا_کار ہوں مولا

نا معلوم

میں بندۂ_عاصی ہوں خطا_کار ہوں مولا

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    میں بندۂ عاصی ہوں خطا کار ہوں مولا

    لیکن تری رحمت کا طلب گار ہوں مولا

    وابستہ ہے امید مری تیرے کرم سے

    تیرا ہوں فقط تیرا پرستار ہوں مولا

    اک سوت کی انٹی مرے سانسوں کا اثاثہ

    اور یوسف ہستی کا خریدار ہوں مولا

    باہر کے اجالے مجھے کیا راہ سجھائیں

    اندر کے اندھیروں میں گرفتار ہوں مولا

    تاریخ بھی میری نہیں پہچانتی مجھ کو

    کیسا میں یہ جغرافیہ بردار ہوں مولا

    جن سے میں گزر جاؤں وہ در کھول دے مجھ میں

    خود اپنے ہی رستے کی میں دیوار ہوں مولا

    یہ نقطۂ اسود بھی مرے دل سے مٹا دے

    سینے میں چھپے چور سے بیزار ہوں مولا

    پھر تو مرے ایمان کو توانائی عطا کر

    برسوں نہیں صدیوں سے میں بیمار ہوں مولا

    پستی سے ابھرنے کی اگر شرط ہے سولی

    سولی پہ بھی چڑھنے کو میں تیار ہوں مولا

    اتنا ہی ڈبو دے مجھے دریائے عمل میں

    جتنا بھی میں اب تشنۂ کردار ہوں مولا

    اک تیرا اشارہ ہو اور آسان ہو مشکل

    اک لہر اٹھے اور میں اس پار ہوں مولا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے