Font by Mehr Nastaliq Web

ساقی سے کہے جا کے جوہر کارہ ہو حاضر

نا معلوم

ساقی سے کہے جا کے جوہر کارہ ہو حاضر

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    ساقی سے کہے جا کے جوہر کارہ ہو حاضر

    اس وقت تو مستوں کی ذرا چاہئے خاطر

    وہ جامِ عنایت ہو کہ جو ہوش رُبا ہو

    پائیں وہ قدح جو مےِ عرفاں سے بھرا ہو

    لو مومنو اب شاہ کی تعظیم کو اٹھو

    محفل میں حضور آتے ہیں تسلیم کو اٹھو

    قربان کرو لا کے زر و سیم کو اٹھو

    دیدار رُخِ احمد بے میم کو اٹھو

    پھیلی ہے یہ ضو چار طرف رب علا کی

    تعظیم محمد کی ہے تعظیم خدا کی

    غل ہو کہ سلام آپ پہ یا قبلۂ عالم

    غل ہو کہ سلام آپ پہ یا کعبۂ اعظم

    غل ہو کہ سلام آپ پہ یا نورِ مجسم

    غل ہو کہ سلام آپ یہ یا افسرِ آدم

    ہر شخص کو لازم ہے کرے شکر خدا کا

    غلِ بزم میں ہو صلِ علیٰ صل علیٰ کا

    ہالے میں عجب لمعۂ نورِ قمر آیا

    کیا حلقۂ پرکار میں نقطہ نظر آیا

    قالب میں تو جان آنکھ میں نور نظر آیا

    ظلمات میں اسکندر عالیِ گہر آیا

    سدرہ اسے کہیے تو یہ جبرئیلِ امیں تھے

    وہ تختِ سلیماں تو سلیماں شہِ دیں تھے

    آتی تھی یہی غیب سے آواز کہ جاؤ

    اس وقت اسے مشرق و مغرب میں پھراؤ

    ہاں جلوۂ محبوبِ خدا اس کو دکھاؤ

    پوچھے جو کوئی نامِ محمد تو بتاؤ

    شہرہ ہو زمانے میں شہ کون و مکاں کا

    آگاہ جہاں ہو کہ یہ مالک ہے جناں کا

    کرم سے اب ظہیریؔ کے بدن کو بھی نہ چھو جائے

    ہوائے حرص و بغض و آزیا محبوبِ سبحانی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے