نہ ہو فرقت سے پھر بیتاب یا محبوبِ سبحانی
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
نہ ہو فرقت سے پھر بیتاب یا محبوبِ سبحانی
جو دیکھوں روئے عالم تاب یا محبوبِ سبحانی
یہ ہے ادنیٰ کرم آبِ وضو سے کر دیا تونے
درخت خشک کو شاداب یا محبوب سبحانی
مددگارِ ضعیفاں، چارہ سازِ دردمنداں ہے
لکھوں کیا تیرے میں القاب یا محبوبِ سبحالی
گروہ اؤلیا میں سب سے تو اعلیٰ و افضل ہے
ثنا کی تیری کس کو تاب یا محبوبِ سبحانی
میں ہوں مشتاق مدت سے مجھے دیدارِ اقدس کی
پلا دیجئے شرابِ ناب یا محبوبِ سبحانی
تو شاہِ اؤلیا ہے تابع و محکوم میں تیرے
سبھی اوتاد اور اقطاب یا محبوبِ سبحانی
تمنا سے ظہیریؔ کی رہیں شاداں سدا خرم
اِعزا میرے اور احباِ ب یا محبوبِ سبحانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.