خیالِ روئے احمد میں دل اپنا شاد کرتے ہیں
خیالِ روئے احمد میں دل اپنا شاد کرتے ہیں
ہم اس اجڑی ہوئی بستی کو کیا آباد کرتے ہیں
محمد کے ثنا گو ہیں نہ ہوں مقبولِ حق کیوں کر
ترحم کی صدا آتی ہے جب فریاد کرتے ہیں
سعادت دونوں عالم کی ہمیں کیوں کر نہ حاصل ہو
ہم اس کی راہ میں یہ جان و دل برباد کرتے ہیں
شرابِ عشقِ احمد کا نشہ جب چڑھتا ہے یارو
فلک کی سیر جو جبرئیل آدم زاد کرتے ہیں
عرب سے شوکت اسلام یا حضرت نمایاں ہو
بتانِ ہند اب ہم پر بہت بیدار کرتے ہیں
تصدق ہو کے ان قدموں پہ اس روح مقید کو
قفس سے اس تنِ خاکی کے ہم آزاد کرتے ہیں
نہ ہو کیوں کر تصدق جان و دل سے طائرِ سدرہ
گذر عرشِ معلیٰ پر یہ آدم زاد کرتے ہیں
ہمیں واجب ہے طاہر انقیاد امرِ رسالت پر
کلامِ حق ہے وہ جو کچھ کہ وہ ارشاد کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.