تحریر جب سے وصف کیا ہے حضور کا
ہر دائرے میں حرف کے عالم ہے نور کا
جب شغل نعت احمدِ مرسل کا میں رکھوں
شہرہ نہ کیوں ہو دہر میں میرے شعور کا
موزوں ہوا جو وصفِ قد فخرِ انبیا
مضمون میں نے باندھا لیا کیا ہی دور کا
انساں کو چاہئے کہ کرے عجز ہر گھڑی
منہ سے نہ ایک حرف بھی نکلے غرور کا
ہر دم فراقِ شاہ میں نکلے زباں سے یہ
اب کیا کروں علاج دلِ ناصبور کا
شامل رہے گی رحمتِ حق میرے ہر گھڑی
اک عبدِ پُر خطا ہوں میں ربِّ غفور کا
للہ ہو کرم کی نظر اس کے حال پر
آثم مجھے اک جہاں میں ہے خادم حضور کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.