روضے سے خواجہ جی کے جلوے نکل نکل کر
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
روضے سے خواجہ جی کے جلوے نکل نکل کر
کہتے ہیں اہلِ دل سے دیکھو سنبھل سنبھل کر
بیٹھے ہیں ہم اگر ہندالولی کے در پر
کیوں چرخ دیکھتا ہے آنکھیں بدل بدل کر
اجمیر کے چمن کی چل کر بہار دیکھیں
جنت سے کہہ رہی ہیں حوریں نکل نکل کر
محروم اپنے در سے خواجہ نہیں پھراتے
لیتے ہیں مقصد دل سائل مچل مچل کر
تیر نگاہِ خواجہ کھاتے ہیں ہم جگر پر
کس شوق سے تجملؔ پہلو بدل بدل کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.