شان اللہ کی بندوں کو دکھانے والے
آپ ہیں کعبہ کو ہیں سجدہ کرانے والے
آفریں آپ کو اے شوق بڑھانے والے
اولِ حق ہیں اور بعد میں آنے والے
لوگ گائے ہوئے اس جلوۂ وحدت سے ہیں
فارس کی آتشِ روشن کے بجھانے والے
دریا صحرا ہوا تھا شوق میں صحرا دریا
لذتِ وصل جو دونوں ہوئے پانے والے
وہ بھی کیا روز تھا کیا وقت تھا سبحان اللہ
اس خوشی میں تھے ملک دھوم مچانے والے
چادرِ نور کھنچی چرخ سے تھی تابہ زمیں
نظرِ بد سے ملائک تھے بچانے والے
کوئی تھا طشتِ زمرد لئے ہاتھوں میں کھڑا
مشکِ اذفر لئے پھرتے تھے گرانے والے
دھوم تھی خلق میں آتی ہے سواری شہ کی
نوبت آمد کی بجاتے تھے بجانے والے
پا رکاب آپ کے حورانِ بہشتی بہ ادب
چشم کا فرش ملک رہ پہ بچھانے والے
جس سے کونین ہے روشن وہ جلوہ میں تھا نور
لائے دنیا میں ہیں یوں آپ کو لانے والے
اپنے قدموں میں بلا لیجئے فداؔ کو اپنے
بخت خوابیدۂ عاصی کے جگانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.