لگا کر منہ سے پیمانہ علاؤالدین صابر کا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان صابر پاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر-اتراکھنڈ)
لگا کر منہ سے پیمانہ علاؤالدین صابر کا
میں ہوں مستوں کا مستانہ علاؤالدین صابر کا
مری دیوانگی کا شور اک عالم میں ہے برپا
بنا میں جب سے دیوانہ علاؤالدین صابر کا
درِ عرفانِ وحدت ہے مکان عیش و عشرت میں
فقیرو تم کو کاشانہ علاؤالدین صابر کا
رہا شاہوں کو یہ ارماں کہ ہم چومیں درِ اقدس
وہ ہے دربارِ شاہانہ علاؤالدین صابر کا
پیاسو آؤ پینے کو سبیلِ بادۂ اطہر
رواں ہے آج میخانہ علاؤالدین صابر کا
ہزاروں حسرتوں کو اک تجلی کر گئی بسمل
عجب تھا حسنِ جانانہ علاؤالدین صابر کا
جمالیؔ ہیچ ہے دنیا کی شاہی میری نظروں میں
ملا بستر فقیرانہ علاؤالدین صابر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.