مرا دل ہے تجھ پہ فدا کملی والے
کہ تو ہے حبیبِ خدا کملی والے
جہاں جانتا ہے کہ تیرے برابر
نہ رتبہ کسی کو ملا کملی والے
اٹھانا ہی انگشت کا تھا قیامت
کہ شق القمر ہوگیا کملی والے
اگر چہ لکھوں تیرے واللیل گیسو
تو رخ ہے ترا والضحیٰ کملی والے
یقیں ہے قیامت تلک غش میں رہتا
جو موسیٰ تجھے دیکھتا کملی والے
قیامت میں خالق یہ تجھ سے کہے گا
شفاعت کا بیڑا اٹھا کملی والے
کرے فکر عصیاں نہ کوئی مسلماں
یہ مژدہ سبھوں کو سنا کملی والے
طفیلِ محمد عفو کیں خطائیں
تو امت کو جنت میں لا کملی والے
وہاں پیش داور یہ شاداںؔ کہے گا
مجھے بخشوا بخشوا کملی والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.