لاکھوں تھیں شہ میں معجز بیانی
شق القمر ہے کیا ہی نشانی
مولیٰ توہی ہے آقا توہی ہے
کس سے کہوں جز تیرے کہانی
جاکنی کا ہے وقت مجھ پر
لازم ہے یارو یٰسین سنانی
نازک بہت ہے یہ جسم میرا
آہستہ ڈالو تن پر سے پانی
گو سر سے پا تک ہوں غرقِ عصیاں
کافی ہے مجھ کو رحمت کا پانی
ہے کل نفسِ قرآں میں ظاہر
جانا اسی سے دنیا ہے فانی
پہنچے نبی جب عرش بریں پر
بولا خدا ! آ محبوبِ جانی
مت کر تکبر دنیا پر اصلا
اک روز تجھ کو ہے موت آنی
دنیا ہے جوہرؔ یہ چند روزہ
اللہ باقی من کلّ فانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.