وارث نے محبت کی جب دل میں بنا ڈالی
وارث نے محبت کی جب دل میں بنا ڈالی
پھر عشق حقیقی کی وہ شان دکھا ڈالی
کیا سحر کیا وارث معلوم نہیں ہم پر
پھر ہستیٔ دنیا میں کیا ہلچل مچا ڈالی
ناکام ہوئے گو سب لیکن تیری ہمت نے
جو بات نہ ہوتی تھی وہ کر کے دکھا ڈالی
واقف ہی نہ تھا کوئی اسرار محبت سے
ایک جام پلا کر کے ہمیں الفت بھی سکھا ڈالی
وہ درس دیا تم نے اخلاق و محبت کا
جو بات پتے کی تھی واللہ بتا ڈالی
وہ اک جام کے پیتے ہی سب ہو گئے دیوانے
اتنا تو بتا وارث کیا اس میں ملا ڈالی
وارث سا مصور کیا دنیا میں کہیں ہوگا
سینے میں محبت کی تصویر بنا ڈالی
وارث کے سفینے کو کیا ڈر ہے حوادث کا
جب وارث قدرت نے خود اس کی بنا ڈالی
ہر سمت سے شور اٹھا تحسین و ستائش کا
سرورؔ نے جو محفل میں مدحت سنا ڈالی
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 211)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.