ہو روز سفر میرا، پھر لطف ہے جینے میں
ہو روز سفر میرا، پھر لطف ہے جینے میں
اک سجدہ ہو مکے میں، اک سجدہ مدینے میں
میں غارِ حرا جاؤں، قدموں کے نشاں چوموں
یوں روز اضافہ ہو، ایماں کے دفینےمیں
حوروں کے گرے آنچل، حیراں ہیں ملائک بھی
سجدے ہی بنے سیڑھی، معراج کے زینے میں
چہرہ بھی ترا خوشبو ، لہجہ بھی ترا خوشبو
اللہ کی رحمت کی، خوشبو ہے پسینے میں
لے نامِ خدا پہلے، پھر نامِ محمد لے
کل کے لیے سب کچھ ہو، ایماں کے خزینے میں
تبلیغ کے جلسے ہوں، توحید کے چرچے ہوں
انسان نیا جاگے، انسان کے سینے میں
اس جسم کی قیمت کیا، اس روح کی عظمت کیا
جس لب پہ نہ ہو کلمہ، ایماں نہ ہو سینے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.