انوار برستے ہیں اس پاک نگر کی راہوں میں
انوار برستے ہیں اس پاک نگر کی راہوں میں
اک کیف کا عالم ہوتا ہے طیبہ کی مست ہواؤں میں
اس نامِ محمد کے صدقے بگڑی ہوئی قسمت بنتی ہے
اس کو بھی پناہ مل جاتی ہے جو ڈوب گیا ہو گناہوں میں
گیسوئے محمد کی خوشبو اللہ اللہ کیا خوشبو ہے !
احساس معطر ہوتا ہے واللیل کی مہکی چھاؤں میں !
وہ بانیٔ دین مبین بھی ہے حٰم بھی ہے یٰسین بھی ہے
مسکینوں میں مسکین بھی ہے سلطانِ زمانہ شاہوں میں
سب جلوے ہیں اس صورت کے وہ صورت ہی وجہ اللہ ہے
اللہ نظر آجاتا ہے وہ صورت جب ہو نگاہوں میں !
اللہ کی رحمت کے جلوے اس وقت میسر ہوتے ہیں
سجدے میں ہوں جب آنکھیں پُر نم اور نامِ محمد آہوں میں
اس ناطق قرآں کی مدحت انسان کے بس کی بات نہیں
ممدوحِ خدا ہیں وہ واصف صد شکر کہ ہم ہیں گداؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.