Font by Mehr Nastaliq Web

شب_فرقت کٹے کیسے سحر ہو

واصف علی واصف

شب_فرقت کٹے کیسے سحر ہو

واصف علی واصف

شب فرقت کٹے کیسے سحر ہو

کرم کی یا محمدؐ اک نظر ہو

سکوت دو جہاں ہے اور میں ہوں

فقط میری فغاں ہے اور میں ہوں

رسول‌ اللہؐ سنو فریاد میری

ہو کشت آرزو آباد میری

مصیبت ہے بڑا مجبور ہوں میں

ستم ہے تیرے در سے دور ہوں میں

ازل سے آرزو میری یہی ہے

تمہاری یاد میری بندگی ہے

جبین شوق تجھ کو ڈھونڈتی ہے

نظر اپنی ترے در پہ لگی ہے

مرادوں سے مرے کاسے کو بھر دے

تو اپنے فیض کو اب عام کر دے

غریبوں کو عطا کر کج کلاہی

فقیروں کو ملے اب چتر شاہی

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے