شبِ فرقت کٹے کیسے سحر ہو
شبِ فرقت کٹے کیسے سحر ہو
کرم کی یا محمد اک نظر ہو
سکوتِ دوجہاں ہے اور میں ہوں
فقط میری فغاں ہے اور میں ہوں
رسول اللہ سنو فریاد میری !
ہو کشتِ آرزو آباد میری
مصیبت ہے بڑا مجبور ہوں میں
ستم ہے تیرے در سے دور ہوں میں
ازل سے آرزو میری یہی ہے
تمہاری یاد میری بندگی ہے
جبینِ شوق تجھ کو ڈھونڈتی ہے
نظر اپنی ترے در پہ لگی ہے
مرادوں سے مرے کاسے کو بھردے
تو اپنے فیض کو اب عام کردے
غریبوں کو عطا کر کجکلاہی
فقیروں کو ملے اب چتر شاہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.