Sufinama

فرش سے عرش تک جلوہ آرا نبی

واصف القادری نانپاروی

فرش سے عرش تک جلوہ آرا نبی

واصف القادری نانپاروی

MORE BYواصف القادری نانپاروی

    فرش سے عرش تک جلوہ آرا نبی

    ہر فضا پر ہوا آشکارا نبی

    رحمتوں کا مجسم سنوارا نبی

    چشمِ قدرت کا رنگیں نظارا نبی

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    پائے رنگیں پہ حوروں کی قرباں پھبن

    چال پر نہرِ تسنیم ہو گامزن

    رخ کا صدقہ ہے فردوس کا بانکپن

    ذکر ہے روزوشب یہ چمن در چمن

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    وہ تبسم کھلے جیسے نازک کنول

    دیکھ لے جو کلی اس کو آئے نہ کل

    درِّ دنداں صدف میں گہر بر محل

    مست آنکھیں وہ فردوس کا ماحصل

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    آمدِ شاہِ کونین اِدھر ہوگئی

    بزم کفّار کی منتشر ہوگئی

    ہاشمی خانداں کو خبر ہوگئی

    صبح سے پہلے سب کی سحر ہوگئی

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    کھیت سوکھے ہوئے لہلہانے لگے

    پیڑ قدموں پہ سر کو جھکانے لگے

    صف بہ صف در پہ لوگ آنے جانے لگے

    نوری پیغام جبریل لانے لگے

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    جہل آنسو بہا کر سسکنے لگا

    کفر خلوت میں سر کو پٹکنے لگا

    آفتابِ نبوت چمکنے لگا

    نور ظلمت کدوں سے چھلکنے لگا

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    منتطر ہے بہت لامکاں کا مکیں

    شوقِ دیدار کو تابِ فرقت نہیں

    دے کے پیغامِ معراج روح الامیں

    عرض فرمایا اے شاہِ دنیا ودیں

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    سجدۂ شکر ادا جب کہ فرما چکے

    بیٹھ کر تیز رف رف پہ فر فر چلے

    اس طرح چرخ سے جیسے بجلی گرے

    آپ فرشِ زمیں سے فلک پر گئے

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    چاند و سورج نے بڑھ بڑھ کے چومے قدم

    با ادب کہکشاں نے کیا سر کو خم

    صف بہ صف اس طرح قدسیانِ حرم

    جیسے خدّام اور مالکِ محتشم

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    مدعی ہو کے خود مدّعا تک گیا

    بندگی کر کے اپنے خدا تک گیا

    فرش سے سِدرۃ المنتیٰ تک گیا

    انتہا یہ کہ حدِّ وفا تک گیا

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    حسن اور عشق میں بات ہونے لگی

    بخششوں سے مُدارات ہونے لگی

    گُم بہم ذات میں ذات ہونے لگی

    یعنی جلووں کی برسات ہونے لگی

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    حسبِ حاجاتِ دل مدّعا مل گیا

    بخششوں کا ہر اک سلسلہ مل گیا

    کیا کہے کوئی واصفؔ کہ کیا مل گیا

    اس کا سب کچھ ہے جس کو خدا مل گیا

    چاند کا چاند تاروں کا تارا نبی

    دونوں عالم میں چمکا ہمارا نبی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے