گئے دوست کو لے کے خود شامِ ہجرت
دلچسپ معلومات
منقبت حضرت ابوبکر صدیق
گئے دوست کو لے کے خود شامِ ہجرت
تھا کتنا حسیں اعتبارِ محبت
نہ سنبھلا حجر سے بھی بارِ نبوت
جزاک اللہ اے مرکبِ حسنِ فطرت
قرِاں چاند وسورج کا اک برج میں تھا
وہ مہرِ نبوت وہ ماہِ خلافت
ابھی تک ہیں پہلو میں آرام فرما
پسندیدۂ بارگاہِ نبوت
منافق نظر آتے بعد نبی سب
نہ ہوتا اگر ان کا ظلِّ حمایت
مخالف کی برہم نظر کہہ رہی ہے
یہی ہیں یہی جاں نشینِ نبوت
خدا کی کہانی نبی کی کہانی
تمہاری حکایت نبی کی حکایت
مدینے کے راہی مدینے نہ جانا
نہیں ہیں جو معلوم آدبِ الفت
بیاں کیا ہوا خلاقِ صدیق واصفؔ
سراپا نوازش مکمّل عنایت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.