Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل جب سے ہو گیا ہے ہمارا مقامِ غوث

یحییٰ حسین پاشا

دل جب سے ہو گیا ہے ہمارا مقامِ غوث

یحییٰ حسین پاشا

MORE BYیحییٰ حسین پاشا

    دل جب سے ہو گیا ہے ہمارا مقامِ غوث

    تارِ نفس سے آتا ہے ہر دم پیامِ غوث

    اک بار جس کو مل گئی وہ ہو گیا غلام

    کیا پوچھتے ہو لذت شربِ مدامِ غوث

    ہیبت سے کانتے ہیں فرشتے حضور کی

    یہ رعب و داب غوث ہے یہ احتشامِ غوث

    مقصود تاجِ شاہی نہ مطلوب جاہ و جم

    کافی ہے افتخار کہ ہم ہیں غلامِ غوث

    شیطان دخل پائے بھلا اس کیا مجال

    کندہ ہمارے دل کے نگیں پر ہے نامِ غوث

    یا پیر جس نے کہہ دیا مقصود پا لیا

    جاری عرب عجم میں ہے کیا فیض عام غوث

    حاذقؔ کو خوف کچھ نہیں اب حشر و نشر کا

    طفلی سے وہ تو ہو ہی گیا ہے غلامِ غوث

    مأخذ :
    • کتاب : انوارِ غیب (Pg. 22)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے