Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہوتا ہے یہاں تذکرۂ خیرِ بشر آج

یحییٰ حسین پاشا

ہوتا ہے یہاں تذکرۂ خیرِ بشر آج

یحییٰ حسین پاشا

MORE BYیحییٰ حسین پاشا

    ہوتا ہے یہاں تذکرۂ خیرِ بشر آج

    پڑھو درود مؤمنو با دیدۂ تر آج

    ہے وادیٔ ایمن سے سوا دشت جگر آج

    سینہ میں جو تاباں ہے کوئی رشک قمر آج

    کس شوخ نظر سے ہے لڑی میری نظر آج

    دو ہاتھ سے تھامے نہیں تھمتا ہے جگر آج

    طیبہ کا جو صحرا ہے مرے پیشِ نظر آج

    دل کہتا ہے جنگل کو چلو چھوڑ کے گھر آج

    طیبہ کا جو صحرا ہے مرے پیشِ نظر آج

    دل کہتا ہے جنگل کو چلو چھوڑ کے گھر آج

    اک آئینہ ہے ماہ فلک ایک میرا دل

    دونوں میں چمکتا ہے مدینہ کا قمر آج

    اب نام کو ظلمت نہ رہی اپنی نظر میں

    ہے جلوہ فگن دل میں مدینہ کا قمر آج

    امید ہے دھل جائے مرا دامن عصیاں

    ہاں اور ندامت سے برس دیدۂ تر آج

    یادِ رخِ محبوب سے ہوتی ہے تسلی

    ہے درد زبان سورۂ والشمس و قمر آج

    پر داغ ہے سینہ جو فراق نبوی سے

    گلزار مرے حق میں ہوا دشتِ جگر آج

    بیتاب ہے فرقت میں بہت حاذقؔ شیدا

    کر دے یہ مدینہ میں کوئی جا کے خبر آج

    مأخذ :
    • کتاب : انوارِ غیب (Pg. 23)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے