روئے محبوب کا پردہ ہوں میں
روئے محبوب کا پردہ ہوں میں
یار پنہاں ہے ہویدا ہوں میں
ساتھ ساتھ اس کے رہا کرتا ہوں
قد دلدار کا سایا ہوں میں
پر جبریل جہاں جلتے ہیں
اس گلستاں کا پرندہ ہوں میں
جس کی دیوانی خدائی ہے تمام
اس کے جلووں کا تماشہ ہوں میں
کون سمجھے گا مجھے کس کی مجال
فکر جاناں کا نتیجہ ہوں میں
دیکھو حاذقؔ کی سمجھ تو دیکھو
ھُو ہے اور کہتا ہے آیا ہوں میں
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 38)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.