Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ ہر جاہیں مگر کہتے ہیں توٹے دل میں رہتے ہیں

یحییٰ حسین پاشا

وہ ہر جاہیں مگر کہتے ہیں توٹے دل میں رہتے ہیں

یحییٰ حسین پاشا

MORE BYیحییٰ حسین پاشا

    وہ ہر جاہیں مگر کہتے ہیں توٹے دل میں رہتے ہیں

    عجب پردہ نشیں ہیں دیکھو ہر محفل میں رہتے ہیں

    وہ جس کا زیر و بالا میں سما سکتا نہیں جلوہ

    خدا کی شان ہے وہ آج میرے دل میں رہتے ہیں

    میں فانی ہوں وہ باقی ہیں میں لا حاصل ہوں وہ حاصل

    مگر حاصل کے سب اوصاف لا حاصل میں رہتے ہیں

    وہی اول وہی آخر وہی ظاہر وہی باطن

    انہیں ہم جانتے ہیں وہ ہر اک محمل میں رہتے ہیں

    نبی محبوبِ حق ہیں اور پھر ہیں شکل انسان میں

    وہ نور ذات مطلق ہو کے آب و گل میں رہتے ہیں

    پتہ اس بے نشان کامل رہا ہے ذات میں اپنی

    عبث شیخ و برہمن فکر لا حاصل میں رہتے ہیں

    ذرا سوچو تو حاذقؔ بھید ہی کیا ہے تصور میں

    خدائی کے تماشے سارے کیسے دل میں رہتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : انوارِ غیب (Pg. 39)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے