خیال پیر میں اپنی بسر جو عمر کرتے ہیں
خیال پیر میں اپنی بسر جو عمر کرتے ہیں
سہاگن بن کے جیتے ہیں سہاگن بن کے مرتے ہیں
مزارِ حضرت عثمان جہاں ہے اس کا کیا کہنا
فرشتے رات دن رحمت کے اس جا پر اترتے ہیں
کبھی جدہ کبھی مکہ کبھی طیبہ ہے آنکھوں میں
نہ پوچھو کس طرح دن یاد عثمان میں گذرتے ہیں
خدا کا ڈر نہیں جن کو کوئی ان سے نہیں ڈرنا
خدائی ان سے ڈرتی ہے جو اپنے اب سے ڈرتے ہیں
حقیقت میں وہی مردہ ہیں جو ہیں جتنی غفلت میں
وہ زندہ ہیں خدا کی یاد میں جو لوگ مرتے ہیں
سمجھ کی بات کیا معلوم دیواں کو دنیا کے
وہ دیوانے ہیں جو باتوں پہ ان کی کان دھرتے ہیں
نہ کعبہ میں نہ بت خانہ میں وہ تو دل میں ہے حاذقؔ
عبت شیخ و برہمن فکر لا حاصل پہ مرتے ہیں
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 42)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.