ملتا ہے مزہ الفت محبوبِ خدا میں
ملتا ہے مزہ الفت محبوبِ خدا میں
کچھ دل کو تسلی ہے اسی آہ و بکا میں
تجھ سا نہیں بے مثل کوئی ناز و ادا میں
انداز میں شوخی میں شرارت میں حیا میں
نعت نبوی سن کے وہ غسل ہے شعرا میں
گھر گونج کیا صل علیٰ صلی علیٰ میں
سب چل بسے آرام و خرد ہوش تحمل
اک جان تڑپتی ہے فقط شوق لقا میں
کیوں کہتے نہ تھے دیکھ یہ اچھی نہیں باتیں
آخر تو پھنسا جا کے محبت کی بلا میں
اللہ رے خیالِ رخ زیبائے محمد
دل چھین لیا اک نگہِ ہوش ربا میں
ہے عین خوشی رب کی خوشی شاہ عرب کی
خالق کی رضا دھونڈ لے حضرت کی رضا میں
یوسف سے نہ تشبیہ دو محبوبِ خدا کو
ان سا کوئی ممکن ہی نہیں ارض و سما میں
اک بار جو حاضر ہوا دم بھرتا ہے ہر دم
کیا بات ہے گلزار مدینہ کی فضا میں
محشر میں یہی کام ترے آئیں گے حاذقؔ
بہتر ہیں جو گذریں ترے دن یاد خدا میں
گھر بیٹھے وہ خود آپ ہی آ جائیں الٰہی
ثاثیر دے اس طرح تو حاذقؔ کی دعا میں
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 44)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.