اک شورِ مبارک ہے بہر اک پیر و جواں میں
اک شورِ مبارک ہے بہر اک پیر و جواں میں
سرکار کے میلاد کی ہے دھوم جہاں میں
میں اور بھلا وصفِ جیبانِ الٰہی
طاقت نہ دہن میں ہے نہ قوت ہے زباں میں
کیوں کر نہ خوشی میری دو بالا ہو سہ بالا
غوثین کی میلاد ہے ماہِ رمضاں میں
اک روز میاں آپ بھی چل دیں گے جہاں سے
نیکی کوئی کر لیجیے اس عمرِ رواں میں
نشتر کا کیا کام تری نوک مژہ نے
دن رات کھٹک رہتی ہے ظالم رگِ جاں میں
ظالم تجھے دن رات دعا دیتا ہوں گا
جب تک زباں منہ میں ہے طاقت ہے زباں میں
دیوانہ و سودائی بنا دیتے ہیں حاذقؔ
بھولے سے قدم تم نہ رکھو کوئے بتاں میں
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 46)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.