گنجینۂ عرفاں یہ مرا سینہ بنا ہے
گنجینۂ عرفاں یہ مرا سینہ بنا ہے
عشقِ شہ کونین مرے دل میں بھرا ہے
اے دل تجھے کس بات سے یارانہ ہوا ہے
اپنوں سے پرایوں سے جو بے گانہ ہوا ہے
کیوں غنچۂ دل آج شگفتہ ہے ہمارا
کیا گلشن طیبہ سے ادھر آتی ہوا ہے
اخلاق میں خوبی میں سخاوت میں کرم میں
کب کوئی، نبی آپ سا دنیا میں ہوا ہے
یا رب مجھے پہنچا دے مدینہ کے چمن میں
یہ طائر دل اس گل طیبہ پہ فدا ہے
جو آپ کا مردود ہے مردود خدا کا
جو آپ کا محبوب ہے محبوب خدا ہے
شاہوں کو قدم بوسی کی خواہش نہ ہو کیوں کر
حاذقؔ جسے کہتے ہیں وہ حضرت کا گدا ہے
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 75)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.