بندھی ہے ایک ہی دھن مجھ کو کعبہ رو تیری
بندھی ہے ایک ہی دھن مجھ کو کعبہ رو تیری
رہے تو ایک رہے دل میں آرزو تیری
ترس گیا ترے دیدار کو نہ دیکھ سکا
ہمیشہ رہتی ہے پردے میں گفتگو تیری
حرم ہو دیر ہو بت خانہ ہو کلیسا ہو
ہر اک جا لیے پھرتا ہوں آرزو تیری
غریب پر بھی ہو چشم کرم غریب نواز
عطا کی دھوم ہے دنیا میں چار سو تیری
گلاب ہو کہ چنبیلی ہو یا کہ بٹ موگرہ
کسی میں رنگ ہے تیرا کسی میں بو تیری
وہ جس کو کہتے ہیں حاذقؔ ہے تیرا دیوانہ
محبت اس کو پھراتی ہے کوبکو تیری
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 68)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.