جان و دل تم پر فدا صدقے جگر یا مصطفیٰ
جان و دل تم پر فدا صدقے جگر یا مصطفیٰ
حسن کا صدقہ ادھر بھی اک نظر یا مصطفیٰ
دونوں عالم ہیں تمہیں سے جلوہ گر یا مصطفیٰ
پرتو رخسار ہیں شمس و قمر یا مصطفیٰ
جز حبیب پاک کے آئے نہ دل یاد غیر
لب پہ جاری ہو میرے شام و سحر یا مصطفیٰ
ہجر کے آلام بڑھ کر کر چکے حالت تباہ
روز افزوں ہے مرا درد جگر یا مصطفیٰ
آہ و زاری لب پہ ہے آنکھوں سے ہیں آنسو رواں
یوں محبت نے کیا حالِ دگر یا مصطفیٰ
مجھ کو کچھ مطلب نہیں ظلِّ ہُما سے شاہ دیں
آپ کا ہو سایۂ دیوار و در یا مصطفیٰ
آپ کے دندان و لب کی حسن و خوبی دیکھ کر
پانی پانی ہو گیے لعل و گہر یا مصطفیٰ
ہے یہ حسرت جلوۂ اقدس رہے پیش نظر
اس جہاں سے ہو تمہارا جب گذر یا مصطفیٰ
گر نہیں الفت تو حاذقؔ کیوں ہے پھر آہ و بکا
کس لیے کہتا ہے یا خیرالبشر یا مصطفیٰ
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 03)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.