کب خداوند مدینہ میں مرا گھر ہو گا
کب خداوند مدینہ میں مرا گھر ہو گا
کب مرے سامنے وہ روضۂ انور ہو گا
دیدۂ بازی کا مزہ خلد میں ہو گا حاصل
سامنے آٹھ پہر چہرۂ انور ہو گا
یہ تمنا ہے کہ الفت میں تمھاری کاٹوں
باقی جو عمر کا حصہ مرے سرور ہو گا
اس لیے موت کی خواہش ہے ہمیں مدت سے
سنتے ہیں قبر میں دیدار پیمبر ہو گا
سچ ہے حاذقؔ کے مکاں ہی میں مکیں رہتا ہے
غور سے دیکھو تو دل میں کوئی دلبر ہو گا
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 06)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.