میں تو لکھوں ثنا عمر بھر مصطفیٰ
کیا کروں عمر ہے مختصر مصطفیٰ
آپ ہیں محترم کس قدر مصطفیٰ
ہر شرف ختم ہے آپ پر مصطفیٰ
یہ صبا یہ شجر یہ حجر مصطفیٰ
سب کے لب پر ہے شام و سحر مصطفیٰ
میں تو مر کے بھی واپس نہیں آؤں گا
مجھ کو بلوائیں طیبہ اگر مصطفیٰ
کائناتِ دل و جاں کی کیا اہمیت
دونوں عالم فدا آپ پر مصطفیٰ
مقصدِ زندگی ہے کرم کی نظر
’’ڈال دیجے کرم کی نظر مصطفیٰ‘‘
کس زباں سے تمہیں میں بشر کہہ سکوں
مثلکم سے ہوں میں با خبر مصطفیٰ
بن گئی ہے عبادت میری زندگی
ہیں تصور میں آٹھوں پہر مصطفیٰ
آپ سب کچھ ہیں یوسف نظرؔ کے لیے
در سے جائے تو جائے کدھر مصطفیٰ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.