الٰہی کر عطا سب کو محبت لالوں والے کی
الٰہی کر عطا سب کو محبت لالوں والے کی
کہ ہو کافی قیامت میں شفاعت لالوں والے کی
ہوئی اللہ کو ایسی محبت لالوں والے کی
تو پہلی دو جہاں میں خوب شہرت لالوں والے کی
شفیع دین مرید حضرت عثمان ہارونی
قیامت میں نہ ہو کیوں کر حمایت لالوں والے کی
میں جب جانوں کہ مجھ کو اے خدا آنکھیں بھی بخشیں تھیں
جو رحمت سے تری ہوے زیارت لالوں والے کی
خدا کی یاد سے دل شاد تھا ہر وقت خواجہ کا
نہ تھی چھٹتی کبھی دم بھر عبادت لالوں والے کی
عرب سے ہند میں بھیجا بڑا اعزاز فرمایا
ہوئی اللہ کی اچھی محبت لالوں والے کی
کسی نے اور بھی ولیوں میں ایسا مرتبہ پایا
بنائی ہے خدا نے جیسی عزت لالوں والے کی
ابھی میں جان و دل گھر بار سب قربان کر ڈالوں
ذرا بھی جو اگر پاؤں اشارت لالوں والے کی
بزرگوں میں بزرگ ان کو کیا ولیوں میں افضل تر
ہوئی ایسی کچھ اللہ کو محبت لالوں والے کی
الٰہی کوئی کچھ اور کوئی تجھ سے مانگتا کچھ ہے
زیارت ہے مجھے تو ہی کفایت لالوں والے کی
مرید چشتیاں جو ہو غلام چشتیاں جو ہو
اسے دونوں جہاں میں ہے حمایت لالوں والے کی
قیامت میں دکھا دوں گا میں اے ضبطؔ آنکھ سے اپنی
ہوئی شاہی محمد کی وزارت لالوں والے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.