یہ ہے عالم میں ہے مشہور خواجہ
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
یہ ہے عالم میں ہے مشہور خواجہ
تمہارا نور ہے معمور خواجہ
در اقدس سے ہو کر دور خواجہ
تڑپتا ہے دل رنجور خواجہ
مجھے کیجیے نہ در سے دور خواجہ
خدا کے آپ ہیں منظور خواجہ
زبانوں پر ہے یہ خلقت کے جاری
بڑی ہے شان ولیوں میں تمہاری
طبیعت اب تو غم سہہ سہہ کے ہاری
سنو بہر پیمبر میری زاری
مجھے کیجیے نہ در سے دور خواجہ
خدا کے آپ ہیں منظور خواجہ
نہیں ہے ہند میں اب کوئی ایسا
مٹا دے جو دعا سے غم کسی کا
دعا سے ہو میرا بھی پار بیڑا
سہارا جانتے ہیں ہم تمہارا
مجھے کیجیے نہ در سے دور خواجہ
خدا کے آپ ہیں منظور خواجہ
کوئی غمگین نہیں میرے برابر
سناؤں میں کسے احوال جا کر
غریبوں کے لیے ہیں آپ سرور
نہیں کونین میں ہے کوئی ہمسر
مجھے کیجیے نہ در سے دور خواجہ
خدا کے آپ ہیں منظور خواجہ
یہ کہتا ہے دل غمناک مجھ کو
کرو اس رنج سے اب پاک مجھ کو
ستاتے ہیں بہت افلاک مجھ کو
کر ہی ڈالے گا غم اب خاک مجھ کو
مجھے کیجے نہ در سے دور خواجہ
خدا کے آپ ہی منظور خواجہ
کرو للہ بندے پر عنایت
نہایت ہی بری ہے اب تو حالت
سناؤں میں کسے دل کی حکایت
کرے گا کب کوئی میری حمایت
مجھے کیجیے نہ در سے دور خواجہ
خدا کے آپ ہیں منظور خواجہ
فلک کے ساتھ احبابوں کی باتیں
میری ایذا و غم دینے کی گھاتیں
تفکر میں گذر جاتی ہیں راتیں
تمہارے فیض سے دے ضبطؔ ماتیں
مجھے کیجیے نہ در سے دور خواجہ
خدا کے آپ ہیں منظور خواجہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.