Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کریں سجدے ملک آ کر معین الدین کے در پر

ضبط اجمیری

کریں سجدے ملک آ کر معین الدین کے در پر

ضبط اجمیری

MORE BYضبط اجمیری

    کریں سجدے ملک آ کر معین الدین کے در پر

    فرشتے ہیں کئی جا کر معین الدین کے در پر

    گدا کو بادشاہت آپ کے خدام دلوائیں

    خدا سے التجا کر کر معین الدین کے در پر

    غریبوں کی غذا ہے وہ مریضوں کی دوا ہے وہ

    بٹا کرتا ہے جو لنگر معین الدین کے در پر

    جدھر دیکھو اُدھر ہے نور کا گھمسان روضہ پر

    نظر جمتی نہیں اکثر معین الدین کے درپر

    کچھ ان کو فیض ہے جب تو ہر ایک مذہب و ملت کے

    جھکا دیتے ہیں سر آ کر معین الدین کے در پر

    خدا کرتا ہے رحمت کے نچھاور اس پہ خوش ہو کر

    پڑھے جو نعت کا دفتر معین الدین کے در پر

    بشر کیا ہیں فرشتوں کی سمجھ میں بھی نہیں آتا

    جو قدرت ہوتی ہے ظاہر معین الدین کے در پر

    جہاں میں پھر لیا در در بہت بھٹکا دلِ مضطر

    کہیں اب بیٹھ بھی چل کر معین الدین کے در پر

    سحر سے شام تک پھر شام سے تا بہ سحر بیٹھو

    نہو اے ضبطؔ دل مضطر معین الدین کے در پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے