کہیں کچھ ذکر سنتا ہوں کبھی اے یار خواجہ کا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
کہیں کچھ ذکر سنتا ہوں کبھی اے یار خواجہ کا
تو نظروں میں مری پھرتا ہے سب دربار خواجہ کا
مہ و خورشید کی نظریں ہو خیرہ جو کبھی دیکھیں
وہ سونے کا کلس گمنبد وہ پُر انوار خواجہ کا
شفا ہو جائے گی مجھ کو یقین ہے دونو عالم میں
کرے گا ذکر جو ہر دم دل بیمار خواجہ کا
خدا وند جہاں دیتا ہے جو جو مانگتے ہیں وہ
سہارا جانتے ہیں سب کے سب دیندار خواجہ کا
گدائے چشتیاں ہوں میں فدائے چشتیاں ہوں میں
تصور ہے اسی باعث مجھے ہر بار خواجہ کا
کوئی جلتا ہے جلنے دو اسے خدام خواجہ پر
پھلے پھولے گا یہ ہر دم یوں ہی گلزار خواجہ کا
کشش اتنی تری ہوے دل نالاں تو میں جانوں
دکھا اجمیر میں چل کر مجھے دربار خواجہ کا
ملوں اے ضبطؔ کیا کیا شوق میں آنکھیں میں قدموں سے
جو پاؤں راہ میں جاتا ہوا زوار خواجہ کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.