فلک کرتا ہے اب بیداد یا خواجہ معین الدین
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
فلک کرتا ہے اب بیداد یا خواجہ معین الدین
میری سن لیجیے فریاد یا خواجہ معین الدین
خدا کے واسطے روح مقدس اپنی دکھلا کے
کرو دل کو میرے اب شاد یا خواجہ معین الدین
جہاں میں آن کر جس نے نہ دیکھا روضۂ انور
ہے اس کی زندگی برباد یا خواجہ معین الدین
تبرک جب عطا ہونے لگے دربار عالی سے
مجھے بھی کیجیے گا یاد یا خواجہ معین الدین
تمہارے نور کی برکت سے یا اجمیر کی بستی
رہے گی حشر تک آباد یا خواجہ معین الدین
نسیم صبح کی طرح سے میں اجمیر آ پہنچوں
اگر فرماؤ مجھ کو یاد یا خواجہ معین الدین
پھنسا رکھا ہے گردن نے مجھے اس فکر دنیا میں
میری فرمائی امداد یا خواجہ معین الدین
بہت گذری ہے اور تھوڑی ہے باقی وہ یہاں گزرے
نہ ہوے عمر یہ برباد یا خواجہ معین الدین
تمہارے فیض کے آگے تمہارے لطف کے آگے
کرے گا چرخ کیا بیداد یا خواجہ معین الدین
کروں تو کس سے اب فریاد میں جا کر کروں دل کی
سنے گا کب کوئی فریاد یا خواجہ معین الدین
رخ پُر نور دکھلا دو اسے بھی شاد فرما دو
نہایت ضبطؔ ہی ناشاد یا خواجہ معین الدین
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.