مجھ پر رحمت نزول ہو خواجہ
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
عرض مری قبول ہو خواجہ
جو ہے مطلب حصول ہو خواجہ
لطف اپنا شمول ہو خواجہ
شاد یہ دل ملول ہو خواجہ
مجھ پر رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
چرخ کرتا ہے اس طرح بیداد
آپ فرمائے مری امداد
اپنے الطاف سے کرو دل شاد
ہے مری رات دن یہی فریاد
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
در اقدس پہ لوگ آتے ہیں
سب مطالب وہ اپنے پاتے ہیں
پئے تسلیم سر جھکاتے ہیں
اور یہ بھی شوق میں سناتے ہیں
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
فیض دربار اس کو کہتے ہیں
لوگ کیا یاں فرشتے رہتے ہیں
سیر جنت کی داد دیتے ہیں
خواہشیں روز لے کے کہتے ہیں
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
در اقدس کا جو یہ آنگن ہے
رشک گلزار باغ ایمن ہے
فکر دنیا عجیب دشمن ہے
حال سب میرا تم کو روشن ہے
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
عم عطائے رسول ہو خواجہ
ان کو اعجاز صاف دکھلائے
لاکھ کافر ایمان جب لائے
در کعبہ سے ہند میں آئے
آپ پیروں کے پیر کہلائے
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
کیوں نہ جنت کے در ہو یہ ہمسر
جس کے مالک ہیں آپ اے سرور
مالک ملک اے گدا پرور
اسے دربار کے ہیں سب چاکر
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
مانگنے سے سوا دیا سو بار
ایک لکھ لٹ ہے آپ کا دربار
دین احمد کے آپ حامی کار
ملتجی کیوں نہ ہو کوئی ہر بار
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
خواب میں آ کے راز جتلاؤ
جو خطا ہو مری وہ بتلاؤ
حسرت دل میر بھی نکلاؤ
رخ انور مجھے بھی دکھلاؤ
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
دیکھ درگاہ کی یہ تیاری
حوریں کہتی ہیں خلد کی ساری
جھالرا فیض سے کیا جاری
اپنے خواجہ پہ میں گئی واری
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
ہجر کی آگ کو بجھا دیجے
داد دل کی مرے اولا دیجے
اپنا جلوہ ذرا دکھا دیجے
در دولت پہ اب بلا لیجے
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
ہے خدا سے مری دعا ہر بار
خوش رہیں دوست اور میرے غمخوار
غم نہ دے چرخ ان کو ناہنجار
تو خوشی سے کہیں وہ یہ تکرار
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
حاجتی لوگ تم سے جو چاہیں
فیض سرکار سے وہ سب چاہیں
آرزوئیں تمام بر آئیں
حسرتیں دل کی سب نکل جائیں
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
ضبطؔ یہ مدح کہنے والا ہے
جو سوال اس نے تم سے ڈالا ہے
نہیں اب تک حضور ٹالا ہے
رحم کیجیے تو بول بالا ہے
مجھ پہ رحمت نزول ہو خواجہ
تم عطائے رسول ہو خواجہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.