جہاں میں آپ آئے رحمت اللعالمیں ہو کر
جہاں میں آپ آئے رحمت اللعالمیں ہو کر
کرم نے ضو بڑھا دی خاتم حق کا نگیں ہو کر!
وہ آئے سوئے امت رہبر راہ یقیں ہو کر
ملی منزل اک اک کو پیر و دین متیں ہو کر
پیمبر لاکھ سے بڑھ کر جہاں میں یوں تو آئے ہیں
مگر سر کار جب آئے تو ختم المرسلیں ہو کر
خدا خود شیفتہ ہے جلوۂ روئے محمد کا
تعجب کیا جو یوسف بک گیے ہیں نازنیں ہو کر
بنا کر لفظ کن سے دے دیے کونین خود حق نے
رسول اللہ آئے مالک دنیا و دیں ہو کر!
ہے چشم نم نجات امت عاصی کا پروانہ
منایا حق کو دل نے آپ کے اندوہ گیں ہو کر
سمندر خشک ہو جائے گا خود اشک ندامت کا
وہ دامن ہاتھ آجائے گا جس دن آستیں ہو کر
نبی کے در کی دربانی سر ہو جو قسمت سے
ظفرؔ ہم بھی کریں شاہی غلام شاہ دیں ہو کر
- کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 98)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.