Font by Mehr Nastaliq Web

محمد تم ہو احمد تم جہاں بھر کی تمنا ہو

ظہیر احمد تاج

محمد تم ہو احمد تم جہاں بھر کی تمنا ہو

ظہیر احمد تاج

دلچسپ معلومات

مرقومہ 1944ء

محمد تم ہو احمد تم جہاں بھر کی تمنا ہو

غریبوں کے جو ملجا ہو غلاموں کے تم آقا ہو

خدا کے مسلمِ اول شریکِ لطف اسریٰ ہو

انیس بزمِ قدوسی خلیل ذات مولیٰ ہو

لوائے احمد کے حامل رفعنا ذکر کے شاہد

جو ممدوح ملائک ہو تو محبوب زمانا ہو

تقرب قاب قوسین تجلی کا تمہیں حاصل

حبیب کبریا ہو تاجدار عرشِ اعلا ہو

تمہارا جسم طٰہ، روح یٰسیں اور لقب رحمت

بہ ظاہر کملی والے ہو، بہ باطن نورِ بطحا ہو

ہدایت کے امیں ہو کر سعادت کے مکیں بن کر

سراجِ دو جہاں ہو دو جہاں میں جلوہ فرما ہو

غبارِ راہ بن جاؤں مدینہ جانے والوں کا

جہاں میں خاک کا سر آسمانوں سے بھی اونچا ہو

صبا لے جائیو پیغام میرا ان کی خدمت میں

ادب سے پھر یہ کہنا تاجؔ پر بھی لطف آقا ہو

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے