خواجہ پیا بلائیں گے
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
خواجہ پیا بلائیں گے
ہم روضے پر جائیں گے
ان کے در پر جاکر
اپنے من کی مرادیں پائیں گے
درسے تمہارے آقا کب تک یہ دوری
یہ ہے مجبوری خواجہ میری مجبوری
آتشِ غم نے دل میں آگ لگا دی
لیکن امیدوں نے یہ بڑھ کر صدادی
خواجہ پیا بلائیں گے
ہمدم سمجھ کے جس کو اپنا بنایا
جس کے لیے میں نے خود کو مٹایا
کر گیا وہ بھی ظالم مجھ سے کنارا
دل کو دیا ہے یہی کہہ کے سہارا
خواجہ پیا بلائیں گے
گھیرے ہوئے ہیں مجھ کو طوفان غم کے
زاہدؔ ہے طالب خواجہ چشمِ کرم کے
روک سکے گا کیا کوئی میری راہیں
بڑھتا چلا ہوں یہی دیتا صدائیں
خواجہ پیا بلائیں گے
- کتاب : Zahid Nazan Qawwal, Part 1 (Pg. 13)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.