ایزدِ جاں آفریں کو کر کے کہتا ہوں گواہ
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت عمر فاروق (مدینہ-سعودی عرب)
ایزدِ جاں آفریں کو کر کے کہتا ہوں گواہ
گر نہ تیرا عشق ہو مجھ کو تو میرا روسیاہ
لائقِ تخت خلافت تھی ازل سے تیری ذات
تجھ کو ارزانی ہو یہ اے بادشاہ دیں پناہ
ہے لقب فاروق تیرا، فرق تو نے کر دیا
حق و باطل میں نہ رکھا تو نے باقی اشتیاق
تیرے امر و نہی نے صورت بدل دی دہر کی
جس جگہ تھا میکدہ اس جا بنی ہے خانقاہ
تیرے دارالعدل میں پھر کیوں ہو خلقت کا ہجوم
کس پہ ہوتا ہے ستم جو آوے کوئی درد خواہ
حکم جاری جس کا دریا پر بھی ہووے اس طرح
کوئی تجھ سا حکمراں ہے کوئی تجھ سا بادشاہ
حلقۂ خود سپر سے کیا بچیں تیرے عدو
تیری شمشیر عدوکش کی نہیں ہرگز پناہ
کیا شجاعت کے ترے اوصاف ہوں مجھ سے رقم
دیکھ کر شیرِ خدا کہتے ہیں تجھ کو واہ واہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.